29 دسمبر 2025 - 16:39
ہر فتنے کا بہادری سے مقابلہ کریں گے، سپاہ پاسداران کا بیان

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے نو دی (30 دسمبر) کے عظیم کارنامے کی سالگرہ کے موقع پر جاری بیان میں اس دن کو ایرانی قوم کی بصیرت اور ولایت فقیہ اور انقلاب اسلامی کے ساتھ ، وفاداری اور ہوشیاری کی علامت قرار دیا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || سپاہ پاسداران بیان میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ 30 دسمبر کا عظیم عوامی کارنامہ محض ایک تاریخی واقعہ نہیں بلکہ ایران کے مستقبل کے لئے ایک اہم سرمایہ اور قومی سلامتی کا مضبوط ستون ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سن 1388 (2009ء) کا کارنامہ 9 دی (30 دسمبر) ایک پیچیدہ اور کئی پرتوں والے فتنے کا فیصلہ کن جواب تھا، جسے بیرونی دشمنوں کی آپریشنل کمنڈ اور کچھ اندرونی عناصر کی معاونت سے قومی سلامتی اور سماجی یکجہتی کو نشانہ بنانے کے لئے ترتیب دیا گیا تھا۔ لیکن ایرانی عاشورائی قوم نے اپنے کروڑوں افراد پر مشتمل بیدارانہ موجودگی سے اس بڑی سازش کو ناکام بنایا اور انقلاب کو ایک نازک موڑ سے گذارا۔

بیان میں 2009 کے فتنے کے مختلف پہلو اور 30 دسمبر کا سبق مسلسل یاد رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ انقلاب اسلامی کے دشمن نئے ذرائع کے ساتھ نفسیاتی جنگ اور قصے گھڑ کر اسی طرح کے فتنے دوبارہ پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں: مایوسی پھیلانا، خوف مسلط کرنا اور موجودہ حالات میں دشمن کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی ترغیب دینا فتنہ انگیزی کی واضح مثالیں ہیں۔ اس کے مقابلے میں، سپاہ اور بسیج بیرونی خطرات کے خلاف تیاری کے ساتھ ساتھ کچھ وہم زدہ فتنہ پروروں کی سازشوں سے نمٹنے کے لئے بھی بیدار اور ہوشیار ہیں اور انقلاب کے حکیم و دانا رہبر کی رہنمائی اور بہادر عوام کی بصیرت سے ان کی چالوں کو ناکام بنائیں گے۔

بیان میں حالیہ علاقائی تبدیلیوں اور امریکہ اور صہیونی ریاست کی 12 روزہ مسلط کردہ جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ جنگ خطرات کے مجموعے کی ایک نمایاں مثال تھی جہاں فوجی جھڑپ محدود تھی لیکن اس سلامتی، نفسیاتی اور اقتصادی پہلو بہت وسیع تھے۔ اس جنگ کے تجربے سے ثابت ہؤا کہ 30 دسمبر کا سبق آج بھی قومی لچک بڑھانے اور اسلامی جمہوریہ کی تسدیدی صلاحیت (ڈیٹرنس) کو تقویت پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے زور دے کر کہا ہے کہ فتنوں اور خطرات کے خلاف ایرانی قوم کی، قومی یکجہتی اور مقدس اتحاد ـ گذشتہ 47 سالہ عرصے کے دوران، خاص طور پر سنہ 1388 ہجری شمسی (2009) کے فتنے اور 12 روزہ جارحیت میں، "رہبر معظم کی حکیمانہ قیادت"، "عوام کی ہوشیارانہ موجودگی"، "عاشورا کا معنوی سرمایہ" اور "اللہ کی نصرت" کے چار عناصر کے دانشمندانہ تعامل کا نتیجہ تھا اور یہ نمونہ ہمیشہ اسلامی جمہوریہ کو اندرونی اور عالمی چیلنجوں سے گذارنے کا ذریعہ رہے گا۔

بیان میں عوامی اعتماد میں تقسیم پیدا کرنے اور اسے کمزور کرنے کی ہر کوشش کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ ایسے اقدامات دشمن کی بچھائی ہوئی بساط پر کھیلنے اور امریکہ اور صہیونی ریاست کی سربراہی میں عالمی استکبار کے کیمپ کے مقاصد کے حصول کے لئے اپنوں کے خلاف لڑنے کے مترادف ہیں۔ بلا شبہ آج ماضی سے کہیں زیادہ ملک کی سلامتی اور ترقی کے تحفظ کے لئے عوام، ذمہ داران اور دانشوروں کا ہم آہنگ ہونا ضروری ہے۔

بیان کے اختتام پر امام خمینی (رضوان اللہ علیہ)، انقلاب، دفاع مقدس، مدافعینِ حرم اور سلامتی و خدمت کے شہداء کے مشن تجدیدِ عہد کرتے ہوئے زور دیا گیا ہے کہ طاقتور عوام فورس "سپاہ پاسداران" اور ایرانِ عزیز کے دیگر بہادر محافظ اپنی طاقت اور استحکام سے دشمنوں کو کسی بھی قسم کی حساب کی غلطی سے روکیں گے؛ اور ہم خبردار کرتے ہیں کہ کسی بھی فتنے، ہنگامے، نفسیاتی جنگ، سلامتی کے خطرے اور علاقائی جارحیت کے مقابلے میں بہادری سے کھڑے ہوں گے اور ہمیشہ کی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کی آزادی، سلامتی، عزت اور اقتدار کے محافظ بنے رہیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

 

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha